مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت نے راجستھان کے جھنجھنو میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایسا بیان دے دیا جس پر ہنگامہ برپا ہے۔ انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر لکھی گئی ایک کتاب کا موازنہ ہندوؤں کی پاکیزہ کتاب ’بھگوت گیتا‘ سے کر دیا ہے۔ اس پر راجستھان کانگریس صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے شدید ناراضگی ظاہر کی ہے اور اس بیان کو بھگوت گیتا کی بے عزتی ٹھہرایا ہے۔

دراصل گجیندر سنگھ شیخاوت وزیر اعظم مودی کی عوامی زندگی پر مبنی کتاب ’مودی ایٹ 20‘ سے متعلق اپنا نظریہ لوگوں کے سامنے رکھ رہے تھے۔ اس درمیان انھوں نے کہا کہ ’’میں آج یقین کے ساتھ یہ بات کہہ سکتا ہوں کہ آنے والے وقت میں اس ملک کی تعمیر میں اور اس ہدف کو لے کر آنے والی نسل کے لوگوں کے لیے یہ کتاب بھگوان شری کرشن کے ذریعہ گیتا میں دیے گئے پیغامات کی طرح پاکیزہ اور اہم کتاب ہوگی۔‘‘

اس بیان پر گووند سنگھ ڈوٹاسرا نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے ’’اقتدار کے لالچ میں شرم بیچنے والو، سناتن ثقافت کی پاکیزہ کتاب بھگوت گیتا کی بے عزتی کر کے مذہب کے راستے کو آلودہ مت کرو۔ چاپلوسی کی حد کو بھی پار کر دیا انھوں نے تو۔ ہے کرشن… انھیں عقل دو۔‘‘ شیخاوت کے بیان کو وزیر اعلیٰ گہلوت کے او ایس ڈی لوکیش شرما نے بھی گیتا کی بے عزتی بتایا ہے۔ علاوہ ازیں سروہی سے آزاد رکن اسمبلی سنیم لوڑھا نے بھی اس بیان کی مذمت کی ہے۔