اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری تشدد معاملے میں بدھ کے روز خود سپردگی کرنے والے ملزم انکت داس نے کرائم برانچ کو دیے گئے بیان میں کچھ اہم باتوں کو انکشاف کیا ہے۔ انکت نے یہ قبول کیا ہے کہ مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا نے کسانوں کو سبق سکھانے کی بات کہی تھی۔ پوچھ تاچھ میں انکت نے بتایا کہ واردات سے کچھ وقت پہلے ہی رائس مل پر آشیش مشرا سے ملاقات ہوئی تھی۔ انکت نے جب انھیں مظاہرین کسانوں کے بارے میں بتایا تو وہ ناراض ہو گئے۔ آشیش نے کہا کہ چلو انھیں سبق سکھاتے ہیں۔
جب کرائم برانچ نے انکت داس سے سوال کیا کہ کسانوں پر جیپ چڑھاتے وقت آشیش اس گاڑی میں تھا یا نہیں، تو اس نے خاموشی اختیار کر لی۔ بس اتنا بتایا کہ واردات کے دن وہ نائب وزیر اعلیٰ کیشو موریہ کو لینے گیا تھا۔ انکت داس کے مطابق تھار گاڑی کے پیچھے کالی فارچیونر پر وہ سوار تھا جسے شیکھر بھارتی چلا رہا تھا۔ اس نے بتایا کہ آگے چل رہی تھار کسانوں کو کچلتے ہوئے آگے نکل گئی۔ کسانوں کو کچلنے کے بعد تھار پلٹ گئی تھی اور ڈرائیور ہری اوم مشرا کو بھیڑ نے کھینچ کر باہر نکال لیا تھا۔
انکت نے پوچھ تاچھ میں یہ بھی کہا کہ ’’ہم گھبرا گئے تھے اور گاڑی سے اتر کر میں نے اور کالے (فارچیونر پر سوار انکت کا باڈی گارڈ) نے بھیڑ پر فائرنگ کی۔ اس کے ساتھ ہی موقع سے بھاگ نکلے۔‘‘