تبدیلیٔ مذہب اور لنچنگ کے معاملے گزشتہ کچھ سالوں میں لگاتار سامنے آ رہے ہیں۔ اس کے خلاف لگاتار آوازیں بھی اٹھتی رہی ہیں اور سڑکوں پر نکل کر مظاہرے بھی ہوئے ہیں۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران 3 دسمبر کو ان دونوں ہی ایشوز پر لوک سبھا میں غیر سرکاری بل پیش کیے گئے۔ بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کے سینئر لیڈر بھرتہری مہتاب نے لالچ اور نامناسب دباؤ کے ذریعہ مذہب تبدیلی کرائے جانے پر پابندی لگانے والا غیر سرکاری بل جمعہ کو لوک سبھا میں پیش کیا۔ پیٹ پیٹ کر قتل کیے جانے یعنی لنچنگ کے معاملوں میں سزا اور متاثرہ کنبہ کی بازآبادکاری کے لیے غیر سرکاری بل کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کے ذریعہ پیش کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے ڈی لیڈر اور کٹک سے لوک سبھا رکن بھرتہری مہتاب نے ایوان کے صوتی ووٹ سے منظوری ملنے کے ساتھ ہی ’مذہب تبدیلی (ممنوع) بل، 2019‘ پیش کیا۔ اس بل میں لالچ اور نامناسب دباؤ کے ذریعہ مذہب تبدیل کرانے پر روک لگانے کا التزام پیش کیا گیا ہے۔
دوسری طرف ترووننت پورم سے لوک سبھا رکن ششی تھرور نے ’قانونی کارروائی کے بغیر سزا سے تحفظ بل، 2020‘ پیش کیا۔ اس میں پیٹ پیٹ کر قتل کے معاملوں میں مناسب کارروائی اور متاثرہ کنبہ کے معاوضہ کا التزام شامل ہے۔ مذکورہ دونوں بلوں کے علاوہ بھی دیگر لوک سبھا اراکین نے 3 دسمبر کو ایوان میں آئین ترمیم اور کئی دیگر موضوعات سے جڑے غیر سرکاری بل پیش کیے۔