اتر پردیش میں شاملی کی کیرانہ اسمبلی سیٹ کے لیے لڑائی دلچسپ ہوتی جا رہی ہے۔ ایک طرف سماجوادی پارٹی امیدوار ناہید حسن کو گینگسٹر ایکٹ میں جیل بھیج دیا گیا ہے، تو دوسری طرف بی جے پی امیدوار مرگانکا سنگھ کیرانہ اسمبلی سیٹ پر لگاتار دو بار ملی شکست کا داغ مٹانا چاہتی ہیں۔ اس سیٹ پر پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے لیے 21 جنوری (جمعہ) آخری تاریخ تھی اور ناہید حسن پرچہ داخل نہیں کر پائے۔ سماجوادی پارٹی کا الزام ہے کہ بی جے پی نے شکست کے خوف سے ناہید حسن کو جیل بھجوایا۔ لیکن ناہید حسن کی بہن اقرا حسن نے ایک ایسا قدم اٹھایا ہے جس نے بی جے پی کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا ہے۔
دراصل اقرا حسن نے بطور آزاد امیدوار اپنا پرچہ نامزدگی کیرانہ اسمبلی سیٹ سے داخل کر دیا ہے۔ اس خبر سے پورے علاقے میں ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔ اقرا لندن میں تعلیم حاصل کر رہی تھیں، اور لوٹنے کے بعد سیاست میں سرگرم ہو گئیں۔ انھوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ اپنے بھائی اور سماجوادی پارٹی امیدوار ناہید حسن کے لیے ہندوستان آئی ہیں۔
پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد اقرا نے کہا کہ ’’میں نے صرف اس لیے پرچہ بھرا کیونکہ ان کے (بھائی) خلاف بدلے کی سیاست چل رہی ہے۔ سبھی جانتے ہیں کہ اس حکومت نے کس پر کیس نکالے ہیں اور کس پر کیس کیے ہیں۔‘‘ غور طلب ہے کہ اقرا حسن کے والد منور حسن اور والدہ تبسم حسن سیاست کی قدآور شخصیتیں ہیں۔