اتر پردیش اسمبلی انتخاب میں شیوسینا نے بھی اپنا امیدوار کھڑا کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یو پی شیوسینا کی مجلس عاملہ کی ہوئی میٹنگ میں ریاست کی سبھی 403 سیٹوں پر انتخاب لڑنے کا فیصلہ سرکردہ لیڈروں نے کیا ہے جس کے بعد آئندہ سال کے شروع میں ہونے والے یو پی اسمبلی انتخاب کو لے کر لوگوں کی دلچسپی میں کافی اضافہ ہو گیا ہے۔ شیوسینا کے اس فیصلے نے کانگریس اور سماجوادی پارٹی کی لگاتار تنقید کا سامنا کر رہی بی جے پی کے لیے پریشانیاں مزید بڑھا دی ہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ ہندوتوا کارڈ کھیلنے والی بی جے پی کے لیے اب راہیں آسان نہیں رہیں گی۔ شیوسینا خود بھی ایک مضبوط ہندو پارٹی ہے اور مہاراشٹر میں بی جے پی کے خلاف حکومت سازی کر کے اس نے یہ ثابت بھی کیا ہے۔ اب مہاراشٹر والا جادو وہ یو پی میں بھی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یو پی شیوسینا کی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں ریاستی شیوسینا سربراہ ٹھاکر انل سنگھ نے کہا کہ اتر پردیش کی بی جے پی حکومت برہمنوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کر رہی ہے، اس لیے شیوسینا یو پی میں حکومت تشکیل دے کر برہمنوں کے ساتھ انصاف کرے گی۔ ٹھاکر انل سنگھ نے یہ بھی کہا کہ ریاست میں طبی اور تعلیمی شعبہ کی حالت دگرگوں ہے، اور بے روزگاری و مہنگائی بھی عوام کو بے حد پریشان کر رکھا ہے۔ حکومت سازی کے ذریعہ شیوسینا ان مسائل کو دور کرنے کی کوشش کرے گی۔