بی جے پی نے اس مرتبہ یوپی اسمبلی انتخاب میں مسلم امیدواروں کو کھڑا کرنے سے پرہیز کیا ہے۔ 2017 اسمبلی انتخاب میں بھی بی جے پی نے کسی مسلم کو ٹکٹ نہیں دیا تھا۔ حالانکہ یوپی میں مسلم ووٹرس کئی سیٹوں پر فیصلہ کن تعداد میں ہیں، لیکن بی جے پی نے مسلم امیدواروں سے دوری بنائے رکھنا ہی مناسب سمجھا۔ اس سلسلے میں بی جے پی کی اعلیٰ قیادت نے اب تک کچھ بھی کھل کر بیان نہیں دیا تھا، لیکن مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک انٹرویو کے دوران اس راز سے پردہ اٹھا دیا ہے۔
دراصل بی جے پی کے قدآور لیڈر امت شاہ سے ٹی وی چینل ’نیوز18‘ نے ایک انٹرویو کے دوران سوال کیا تھا کہ آخر بی جے پی مسلم امیدواروں کو ٹکٹ کیوں نہیں دیتی جب کہ پارٹی سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ دیتی ہے؟ اس سوال کا دو ٹوک جواب دیتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ یہ بھی دیکھنا پڑتا ہے کہ کون ووٹ دیتا ہے۔ یہ سیاسی آداب ہیں۔ ایک پارٹی ہونے کے ناطے انتخاب جیتنا بھی ضروری ہے۔
جب امت شاہ سے یہ سوال کیا گیا کہ بی جے پی کا مسلمانوں کے ساتھ کیا رشتہ ہے؟ تو امت شاہ نے کہا کہ حکومت اور ایک ذمہ دار سیاسی پارٹی کے ناطے اس کا جو رشتہ ہونا چاہیے وہی رشتہ ہے۔ انتخاب جیتنے کے بعد اگر ان کے فلاح میں کوئی تفریق ہو تو الزام عائد کیا جا سکتا ہے۔ حکومت آئین کی بنیاد پر چلتی ہے۔