اتر پردیش اسمبلی انتخاب کا حتمی نتیجہ سامنے آ چکا ہے اور بی جے پی اتحاد یعنی این ڈی اے بہ آسانی حکومت تشکیل دے رہی ہے۔ این ڈی اے کو 273 سیٹیں، سماجوادی پارٹی اتحاد کو 125 سیٹیں، کانگریس کو 2 سیٹیں، بی ایس پی کو 1 سیٹ، اور دیگر کو 2 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔ اس بار یوپی اسمبلی میں مسلم نمائندوں کی تعداد محض 36 ہو گئی ہے، جو کہ 2017 (24) کے مقابلے زیادہ ہے۔ اس سے قبل 2012 میں ہوئے یوپی اسمبلی انتخاب میں 69 مسلم امیدوار کامیاب ہوئے تھے جو کہ یوپی اسمبلی کی تاریخ میں سب سے زیادہ تھے۔ کامیاب مسلم امیدواروں میں سے بیشتر کا تعلق سماجوادی پارٹی سے ہے۔ راشٹریہ لوک دل اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے مسلم امیدواروں کو بھی کامیابی ملی ہے۔

بی جے پی نے 2017 کی ہی طرح 2022 کے یوپی اسمبلی انتخاب میں بھی کوئی مسلم امیدوار کھڑا نہیں کیا تھا۔ اس کی اتحادی پارٹی اپنا دَل (سونے لال) نے ایک مسلم امیدوار ضرور میدان میں اتارا، لیکن واحد این ڈی اے مسلم امیدوار کو بھی شکست ہاتھ لگی۔ ان کا نام حیدر علی خان عرف حمزہ میاں ہے جو رام پور ضلع کی سوار اسمبلی سیٹ سے کھڑے ہوئے تھے۔ انھیں اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم نے 61 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔ ویسے اس مرتبہ بہوجن سماج پارٹی نے سب سے زیادہ 86 مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا، اور سبھی ہار گئے۔ سماجوادی پارٹی نے 63 مسلم امیدواروں کو ٹکٹ دیا تھا۔