اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے لیے بی جے پی میں ایک طرف میٹنگوں کا دور چل رہا ہے، اور دوسری طرف 11 جنوری کی صبح یکے بعد دیگرے کئی جھٹکے پارٹی کو برداشت کرنے پڑے۔ پہلے تو یوگی کابینہ میں وزیر سوامی پرساد موریہ نے وزارت سے استعفیٰ دیا، پھر پارٹی کو خیر باد کہا، اور آخر میں سماجوادی پارٹی کا دامن تھام لیا۔

سوامی پرساد موریہ کے پارٹی چھوڑنے کے بعد بی جے پی میں شروع ہوا ہنگامہ ابھی تھما بھی نہیں تھا کہ مزید تین اراکین اسمبلی نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ یہ اراکین اسمبلی ہیں بھگوتی ساگر، روشن لال ورما اور برجیش کمار پرجاپتی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بہت جلد یہ تینوں بھی سماجوادی پارٹی کا دامن تھام لیں گے۔ ایسا اس لیے کیونکہ ان اراکین اسمبلی نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ وہ موریہ کا احترام کرتے ہیں اور جہاں موریہ جائیں گے وہ بھی ان کے ساتھ رہیں گے۔

غور طلب بات یہ ہے کہ سوامی پرساد موریہ نے سماجوادی پارٹی میں شمولیت کے بعد یہ بیان دیا تھا کہ ایک درجن بی جے پی اراکین اسمبلی ان کے رابطے میں ہیں اور وہ بھی بی جے پی چھوڑ سکتے ہیں۔ تین اراکین اسمبلی نے بی جے پی چھوڑ کر موریہ کی بات کو صحیح ثابت کر دیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سربراہ شرد پوار نے بھی 13 بی جے پی اراکین اسمبلی کے جلد سماجوادی پارٹی میں شامل ہونے کی پیشین گوئی کی ہے۔