بھارتیہ کسان یونین کے سربراہ نریش ٹکیت نے گزشتہ شب اتر پردیش میں سماجوادی پارٹی اور راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) اتحاد کی حمایت کا اعلان کر کے ایک طوفان پیدا کر دیا ہے۔ نریش ٹکیت کے اعلان سے بی جے پی میں کھلبلی مچ گئی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ مظفر نگر سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ سنجیو بالیان فوراً نریش ٹکیت سے ملنے ان کے گھر پہنچ گئے اور بمشکل حالات کو سنبھال لیا۔
سنجیو بالیان 17 جنوری کی صبح نریش ٹکیت سے ملنے ان کی رہائش پر پہنچے۔ جب اس تعلق سے میڈیا نے نریش ٹکیت سے سوال کیا تو انھوں نے کہا کہ سنجیو بالیان سے ان کے گھریلو رشتے ہیں اور انتخاب کے وقت میں ان کے پاس سب کو آنے کا اختیار ہے۔ ساتھ ہی نریش ٹکیت نے یہ بھی کہہ دیا کہ ’’ہم ایک غیر سیاسی تنظیم ہیں اور جو بھی ہمارے پاس آئے گا ہم اسے اپنا آشیرواد (دعا) ضرور دیں گے۔‘‘
نریش ٹکیت نے اپنے ایک بیان میں سماجوادی پارٹی اور آر ایل ڈی اتحاد کی حمایت کرنے کے اعلان پر بھی یو-ٹرن لے لیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’ہمارے پاس سبھی پارٹی کے لوگ آتے ہیں۔ ہم نے 2014، 2017 اور 2019 میں بی جے پی کو آشیرواد دیا تھا۔ اس بار ہم بھول نہیں کرنے والے ہیں۔ اس بار کھل کر ہم کسی کی حمایت نہیں کریں گے۔‘‘ نریش ٹکیت آگے کہتے ہیں ’’آخری فیصلہ عوام کو ہی کرنا ہے، ہمارے پاس اس کا کوئی اختیار نہیں ہے۔‘‘