یوپی پولیس انتہائی خاموشی کے ساتھ بہار میں داخل ہوئی اور پھر تین مسلم نوجوانوں کو اٹھا کر یوپی لے گئی۔ اس خبر کے بعد زبردست گہما گہمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ معاملہ بڑہریا تھانہ علاقہ کے اَٹھ کھمبا گاؤں کا ہے جہاں سنیچر کی صبح تقریباً 10 بجے یوپی پولس تینوں نوجوانوں کو پکڑ کر اپنے ساتھ لے گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ انھیں پکڑنے کے لیے پہنچی ٹیم میں چھ لوگ تھے جن میں سے پانچ سول ڈریس میں تھے اور ایک پولس یونیفارم میں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ پورا معاملہ قید ہوا ہے۔

اس تعلق سے ’اے بی پی لائیو‘ پر جو رپورٹ شائع ہوئی ہے، اس میں بتایا گیا ہے کہ لکھنؤ میں کچھ ماہ قبل ایک قتل کا واقعہ پیش آیا تھا اور غالباً اسی معاملے میں لکھنؤ پولس تینوں نوجوانوں کو اٹھا کر لے گئی۔ ان تین نوجوانوں میں دو سگے بھائی ہیں۔ جن نوجوانوں کو پولس ساتھ لے گئی ہے ان کے نام ہیں منظر اقبال (ولد احتشام الرحمن)، کاشف حسن اور سرفراز احمد (ولد سفیر احمد)۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ یوپی سے پولس بہار پہنچی لیکن بڑہریا تھانہ کو اس کی اطلاع تک نہیں دی۔ یوپی پولس سیدھے نوجوانوں کے گاؤں پہنچی اور تینوں کو لے کر چلی گئی۔ اس کے بعد علاقے میں گہما گہمی شروع ہو گئی۔ بعد میں سیوان کے پولس سپرنٹنڈنٹ شیلیش کمار سنہا نے اس بات کی تصدیق کی کہ تینوں نوجوانوں کو لکھنؤ پولس کسی قتل واقعہ میں لے کر گئی ہے۔