ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کو آج پورے ملک میں یاد کیا جا رہا ہے۔ ہندوستانی آئین تیار کرنے والے ڈاکٹر امبیڈکر کے یومِ وفات یعنی 6 دسمبر کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی سمیت سرکردہ سیاسی و سماجی لیڈران نے انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔ اس درمیان سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر ڈاکٹر امبیڈکر کی ایک ایسی تصویر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے جس نے ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔
دراصل تصویر میں ڈاکٹر امبیڈکر بھگوا کپڑا پہنے دکھائی دے رہے ہیں۔ ان کی پیشانی پر سفید بھبھوتی اور لال ٹیکا بھی لگا ہوا ہے۔ اس تصویر کا استعمال ہندو تنظیم ’ہندو مکل کاچی‘ نے اپنے پوسٹر میں کیا ہے جو تمل ناڈو کے کمبھ کونم علاقہ میں چسپاں کیا گیا ہے۔ پوسٹر کے بارے میں ’ہندو مکل کاچی‘ کے بانی ارجن سمپت کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر امبیڈکر قومی لیڈر ہیں اور لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کے مقصد سے انھیں بھگوا لباس پہنایا گیا۔
دوسری طرف ’ودوتھلائی چروتھیگل کاچی‘ کے لیڈر اور رکن پارلیمنٹ تولکاپین تھروماولون نے اس پوسٹر کی تنقید کی ہے۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’امبیڈکر کی بھگواری کی گئی ہے، حالانکہ انھوں نے وشنو یا برہما کی پوجا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ امبیڈکر کو بھگوا شرٹ پہنانے والے مذہبی شدت پسندوں کو فوراً گرفتار کیا جانا چاہیے۔‘‘ مہاراشٹر کانگریس لیڈر یوراج موہتے نے بھی امبیڈکر کو بھگوا لیڈر ظاہر کیے جانے پر سخت اعتراض کیا ہے۔ انھوں نے اس عمل کو قابل مذمت بھی ٹھہرایا۔