بہار کے ضلع مونگیر میں گزشتہ دنوں جنتا دل یو لیڈر اور رکن پارلیمنٹ للن سنگھ نے ’مہاگٹھن بندھن‘ کارکنان کو ’مٹن پلاؤ‘ کی دعوت دی تھی۔ اس مٹن پارٹی میں ہزاروں افراد شامل ہوئے اور کھانے کو لے کر خوب ہنگامہ بھی ہوا۔ مٹن پارٹی کے 4 دن بعد بھی اس پر سیاست تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ بہار اسمبلی میں حزب مخالف لیڈر وجئے سنہا نے ایک ایسا بیان دے دیا ہے جو مٹن پارٹی میں شامل ہونے والے لوگوں کو فکر میں مبتلا کرنے والا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ مٹن پارٹی کے بعد مونگیر شہر کے ہزاروں کتے غائب ہیں۔
بی جے پی ترجمان نکھل آنند نے بھی للن سنگھ کی مٹن پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں بذریعہ ٹوئٹ جنتا دل یو سے 4 سوال پوچھے ہیں۔ پہلا سوال: 50 ہزار لوگوں کو مٹن پلاؤ کھلانے پر کتنا خرچ ہوا؟ دوسرا سوال: پارٹی میں مرغ اور بکرے کے گوشت کے ساتھ اور کس جانور کا گوشت کھلایا گیا؟ تیسرا سوال: کھلایا گیا گوشت حلال تھا یا جھٹکا، کیا ہندوؤں اور مسلمانوں کے لیے الگ الگ انتظام تھا؟ چوتھا سوال: کیا مٹن پارٹی میں شراب کی تقسیم اور شراب نوشی ہوئی تھی؟
مذکورہ بالا 4 سوالوں میں دوسرا سوال مٹن پارٹی میں شامل لوگوں کو فکرمند کرنے والا ہے۔ جنتا دل یو نے اس تعلق سے سخت قدم اٹھاتے ہوئے بہار بی جے پی صدر کو لیگل نوٹس بھیج دیا ہے۔ نوٹس میں 15 دنوں کے اندر عائد الزامات کا ثبوت پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔