ہزاری باغ: ’’اردو فقط ایک زبان نہیں بلکہ یہ ہماری لسانی و تہذیبی ثقافت ہے۔ آج اردو کے طلبا و طالبات کے سامنے بہت سے چیلنجز ہیں لیکن اگر وہ اس زبان کے توسط سے تہذیب و ثقافت اور اخلاق و ادب کے علمبردار بن جائیں تو بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں۔‘‘ یہ بیان شعبۂ اردو، ونوبا بھاوے یونیورسٹی کے جمیعتہ الاطلبہ کے زیر اہتمام  شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے یوم پیدائش و عالمی یوم اردو کے موقع پر منعقد سیمینار میں صدارتی تقریر پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر ہمایوں اشرف (صدر شعبہ اردو، ونوبا بھاوے یونیورسٹی) نے دیا۔ ڈاکٹر ہمایوں اشرف نے اس بات پر زور دیا کہ زبان محض سرکاری اعانت و روزگار کے توسط سے فروغ نہیں پا سکتی، بلکہ ہمیں اپنے اندر اس زبان کو سیکھنے کا شوق اور جذبہ پیدا کرنا ہوگا۔

اس تقریب میں ڈاکٹر سریتا سنگھ اور ڈاکٹر سید محمد رضوان بطور مہمان خصوصی و مہمان اعزازی شریک ہوئے۔ پروگرام کی نظامت شگفتہ ارم نے کی، جبکہ تقریب کا آغاز محمد دلشاد کی قرأت کلام اللہ سے ہوا۔ نذرانہ پروین نے حمد باری تعالیٰ اور کنیز فاطمہ نے نعت پاک مترنم آواز میں پیش کی۔ اس موقع پر رخسار پروین، افسانہ پروین، خوشبو پروین، ام رومان، زیبا گلاب اور محمد ارشاد انصاری نے مقالات پیش کیے۔ آخر میں علامہ اقبال کی شخصیت، حالات زندگی اور فکر و فن پر مبنی ایک کوئز مقابلے کا انعقاد بھی ہوا۔ اس مقابلے میں افسانہ پروین نے اول، محمد دلشاد و مظہر حسین نے دوئم، اور محمد ارشاد انصاری نے تیسرا مقام حاصل کیا۔