کچھ دنوں پہلے تک امریکی صدر جو بائیڈن سعودی ولی عہد شیخ محمد بن سلمان سے فون پر بھی بات کرنا نہیں چاہتے تھے۔ اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ جلد ہی بائیڈن سعودی عرب کا دورہ کریں گے اور شیخ محمد بن سلمان کے ساتھ بیٹھ کر آمنے سامنے بات ہوگی۔ دراصل تیل کی بڑھتی قیمتوں نے امریکی صدر کو جھکنے پر مجبور کر دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بائیڈن حکومت سعودی ولی عہد کو صحافی جمال خشوگی کے قتل کا ذمہ دار مانتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکی صدر نے ان سے فون پر بات کرنے سے بھی انکار کر دیا تھا۔
بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جون ماہ کے آخر میں ناٹو اور جی-7 ممالک کی میٹنگ میں شرکت کے لیے بین الاقوامی دورہ کریں گے۔ اس سفر کے دوران وہ سعودی عرب کا بھی رخ کریں گے۔ وہاں شیخ محمد بن سلمان سے ملاقات کر رشتے بہتر بنانے کی کوشش ہوگی۔
غور طلب ہے کہ بائیڈن حکومت میں پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس وجہ سے لوگوں کی ناراضگی ڈیموکریٹک پارٹی سے بڑھ رہی ہے۔ بائیڈن حکومت نے سعودی عرب سے کئی بار اپیل کی ہے کہ وہ خام تیل کی پیداوار بڑھائے تاکہ تیل کی قیمتوں پر قابو پایا جا سکے، لیکن سعودی عرب پر نہ کسی اپیل کا اثر ہو رہا ہے اور نہ ہی کسی دباؤ کا۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ بائیڈن اور شیخ محمد بن سلمان کی ملاقات رَنگ لاتی ہے یا نہیں۔