اتر پردیش کے رامپور باشندہ وکی راج کا تعلق ہندو سماج سے ہے۔ وہ وکیل ہیں اور دلت طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ جمعۃ الوداع کو انھوں نے روزہ رکھا اور مسلم بھائیوں کی طرح پورے دن بھوکے-پیاسے رہے۔ بوقت مغرب وکی راج نے کچھ مسلم بھائیوں کے ساتھ افطار کیا۔ آپ کو وکی راج کے روزہ رکھنے پر شاید اتنی حیرانی نہیں ہوگی، کیونکہ کئی غیر مسلم افراد روزہ رکھتے آئے ہیں۔ لیکن آپ یہ جان کر ضرور حیران ہوں گے کہ وِکی راج نے یہ روزہ کسی خاص مقصد کے تحت رکھا تھا، اور وہ مقصد تھا اعظم خان کی رہائی۔

جی ہاں، دو سال سے زائد عرصہ سے جیل میں بند سماجوادی پارٹی لیڈر اعظم خان کی رہائی کے لیے وکی راج نے جمعۃ الوداع کو روزہ رکھا۔ ان کا کہنا ہے ’’میں نے اپنے مالک اور اللہ سے دعا مانگی ہے کہ اعظم خان صاحب کی جلد رہائی ہو۔ چونکہ رمضان کا پاک مقدس مہینہ چل رہا ہے اور مانا جاتا ہے کہ رمضان میں روزہ داروں پر اللہ کی نعمتیں برستی ہیں، اس لیے میں نے الوداع جمعہ کا روزہ رکھا۔ میں پروردگار سے دعا کرتا ہوں کہ ہمارے قائد محترم عالی جناب محمد اعظم خان صاحب کی جلد سے جلد رہائی ہو۔‘‘

دلچسپ بات یہ ہے کہ وکی راج کی بیوی نیہا راج بھی اعظم خان کی بہت بڑی شیدائی ہیں۔ انھوں نے تو گزشتہ سال صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو اپنے خون سے خط لکھ کر اعظم خان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔