اتر پردیش حکومت نے ملازمت پیشہ خواتین کے تحفظ کو دیکھتے ہوئے ایک انتہائی اہم قدم اٹھایا ہے۔ ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ اب شام 7 بجے کے بعد اور صبح 6 بجے سے پہلے کوئی بھی ملازمہ دفتر میں موجود نہیں رہے گی۔ حالانکہ ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ خصوصی حالات میں اگر خاتون ورکر کو روکنا ہو تو تحریری اجازت لینی ہوگی۔ حکومت کی طرف سے یہ ہدایت بھی دی گئی ہے کہ جن کمپنیوں میں خواتین کام کر رہی ہیں، ان کمپنیوں کو خواتین کے لیے اضافی سہولتیں فراہم کرنی ہوں گی۔

اتر پردیش حکومت کے اس حکم سے ظاہر ہے کہ خواتین کو دفتروں میں رات کی شفٹ کرنے سے بچایا جا رہا ہے۔ حالانکہ خواتین کی سیکورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے لیے گئے اس فیصلے سے کمپنیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اگر کوئی سرکاری یا پرائیویٹ ادارہ تازہ گائیڈلائنس پر عمل نہیں کرے گا تو حکومت اس کے خلاف کارروائی کرے گی۔

اتر پردیش حکومت نے کمپنیوں کے لیے جو نئی ہدایت جاری کی ہے اس میں صاف لفظوں میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ کوئی بھی کمپنی اپنے یہاں کام کرنے والی خاتون پر رات کی شفٹ کرنے کا دباؤ نہیں بنا سکتی۔ اگر کوئی کمپنی خاتون ورکر کو شام 7 بجے کے بعد روکتی ہے یا پھر صبح 6 بجے سے پہلے بلاتی ہے، تو خاتون اس سے انکار کر سکتی ہے۔ ایسی صورت میں کمپنی خاتون ورکر کو ملازمت سے نکال بھی نہیں سکتی۔