اتر پردیش کے مدارس میں پڑھانے والی خاتون اساتذہ کے لیے انتہائی اہم خبر سامنے آ رہی ہے۔ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کی ایک میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا ہے کہ اب اسکولوں کی ہی طرح مدارس کی خاتون اساتذہ کو بھی ’زچگی کی چھٹی‘ دی جائے گی۔ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید کی صدارت میں ہوئی بورڈ کی میٹنگ میں امداد یافتہ اور غیر امداد یافتہ منظور شدہ مدارس کی خاتون اساتذہ کو زچگی کی چھٹی دینے سے متعلق یہ فیصلہ ہوا۔ اتنا ہی نہیں، ریاستی امداد یافتہ مدارس میں زچگی کی چھٹی اور بچے کی دیکھ بھال وغیرہ کی چھٹی کا فائدہ دیے جانے کے لیے حکومتی سطح پر حکم جاری کرانے کے لیے مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے رجسٹرار کو مختار بنایا گیا ہے۔
اس فیصلہ سے متعلق یوپی مدرسہ بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار نے کہا کہ میٹنگ میں ’کے جی‘ کے طرز پر ’پری پرائمری‘ کلاسز چلانے کے لیے 25 ریاستی امداد یافتہ مدارس کو نشان زد کر جلد ہی حکومت کو تجویز بھیجی جائے گی۔ انھوں نے ایک دیگر معاملے میں بتایا کہ ریگولیشن 2016 میں ٹرانسفر کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے پیش آ رہے مسائل کو دیکھتے ہوئے ریگولیشن میں ترمیم ہونے تک ٹرانسفر کے لیے حکم حکومتی سطح سے جاری کرانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ قومی حقوق اطفال تحفظ کمیشن (نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس) کی گزارش پر مدارس میں تعلیم حاصل کر رہے طلبا و طالبات کا سروے کرانے کا بھی بورڈ کی میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا۔