کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے آج وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی پہنچ کر یو پی اسمبلی انتخاب کے لیے تشہیری مہم کا باضابطہ آغاز کر دیا۔ ’کسان نیائے ریلی‘ سے خطاب کے دوران پرینکا نے کسانوں کا درد بیان کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ساتھ یو پی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے زرعی قوانین، کسان تحریک، لکھیم پور کھیری واقعہ کے ساتھ ساتھ روزگار، ہاتھرس واقعہ اور مزید کئی ایشوز اٹھاتے ہوئے بی جے پی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا۔
پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم کے ذریعہ کسانوں کو ’آندولن جیوی‘، وزیر اعلیٰ کے ذریعہ ’فسادی‘، اور مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کے ذریعہ ’دو منٹ میں سبق سکھا دوں گا‘ کہے جانے کی بات یاد دلائی اور کہا کہ وزیر اعظم آزادی کا اُتسو منانے لکھنؤ تو پہنچے، لیکن لکھیم پور نہیں پہنچے۔ وہ شاید بھول گئے کہ آزادی کسانوں نے ہی تو دلائی تھی۔
بہر حال آج وارانسی میں پرینکا کی ریلی میں لوگوں کی زبردست بھیڑ دیکھنے کو ملی۔ شاعر اور کانگریس لیڈر عمران پرتاپ گڑھی نے پروگرام کی کچھ تصویریں ٹوئٹ کرتے ہوئے شاعرانہ انداز میں لکھا ہے ’’کوئی توڑ نہیں اس آندھی کا/ یہ ہے دور پرینکا گاندھی کا۔‘‘ مشہور صحافی موسمی سنگھ نے بھی اس تعلق سے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’سچ کہوں تو میں نے کانگریس کی ریلی میں اتنی بھیڑ پچھلے کچھ سالوں میں اتر پردیش میں کبھی نہیں دیکھی۔‘‘