مدھیہ پردیش کے اندور میں ایک پبلک ٹوائلٹ پر جو پتہ لکھا ہوا تھا، اس میں ’ہنومان مندر‘ کا تذکرہ تھا۔ جب وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور بجرنگ دل کارکنان کی اس پر نظر پڑی تو ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ ہندوتوا تنظیموں نے سخت اعتراض کیا کہ آخر ٹوائلٹ پر بھگوان کا نام کیوں لکھا گیا، یہ بھگوان کی بے حرمتی ہے۔ جب ہنگامہ کی خبر میونسپل کارپوریشن تک پہنچی تو افسران فوراً موقع پر پہنچے اور بات بڑھنے سے پہلے ہی بھگوان کے نام پر نیلا رنگ پوت دیا۔
میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق معاملہ اندور واقع چندن نگر کے سرپور کا ہے۔ یہاں پبلک ٹوائلٹ کے صدر دروازہ کے اوپر ہندی میں لکھا تھا ’ساروجنک سوچالئے ایوم اسناناگار‘ (پبلک ٹوائلٹ اور غسل خانہ)۔ نیچے میں پتہ لکھا تھا ’کھیڑاپتی ہنومان مندر، اندور، مدھیہ پردیش‘۔ دیوار پر کچھ دیگر جانکاریاں بھی لکھی تھیں، لیکن وی ایچ پی اور بجرنگ دل لیڈروں کو اعتراض تھا ’ہنومان مندر‘ لکھے جانے پر۔
میونسپل کارپوریشن کے گھبرائے اور خوفزدہ اہلکاروں نے فوراً ’کھیڑاپتی ہنومان مندر‘ کو نیلے رنگ سے چھپا دیا۔ پھر ہندوتوا لیڈروں نے متنبہ کیا کہ اس طرح کی غلطی دوبارہ ہوئی تو بڑی تحریک چلائی جائے گی۔ کچھ دن قبل پھوٹی کوٹھی علاقہ واقع پٹرول پمپ کے قریب موجود بیت الخلاء کے پاس بھگوان کی تصویر کو لے کر بھی ہنگامہ ہوا تھا۔ ہندوتوا لیڈروں نے اس پر سخت اعتراض کیا تھا۔ انھوں نے وہاں سے تصویر بھی ہٹائی اور پمپ مالک سے معافی بھی منگوائی۔