بنگلہ دیش میں گزشتہ دنوں مندروں اور ہندوؤں پر ہوئے حملے کے خلاف ہندوستان میں ہندوتوا تنظیموں نے ظلم برپا کر رکھا ہے۔ ایک طرف سیاسی و سماجی لیڈران لگاتار بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ پر دباؤ بنا رہے ہیں کہ ہندوؤں کا تحفظ یقینی بنایا جائے، اور دوسری طرف وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور بجرنگ دل جیسی ہندوتوا تنظیموں نے ہندوستان میں مسجدوں اور مسلمانوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ تریپورہ میں مسلمانوں پر ان دنوں حملے کچھ زیادہ ہوئے ہیں۔ تازہ واقعہ شمالی تریپورہ ضلع چمٹلّا علاقے کا ہے جہاں وی ایچ پی کی ایک ریلی کے دوران مسجد میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ وہاں موجود دو دکانوں میں آگ لگائے جانے کی بھی اطلاع ہے۔
’نوبھارت ٹائمز‘ میں ایک خبر رساں ایجنسی کے حوالہ سے رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں پولس کا بیان بھی شامل کیا گیا ہے۔ ضلع کے پولس سپرنٹنڈنٹ بھانوپاڑا چکرورتی کا کہنا ہے کہ قریب کے رووا بازار میں مبینہ طور پر اقلیتی طبقہ کے تین گھروں اور کچھ دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ انھوں نے کہا ’’وی ایچ پی کارکنان نے حال میں بنگلہ دیش میں ہوئے پرتشدد واقعات کے خلاف ریلی نکالی۔ لوگوں کے ایک گروپ نے ریلی کے دوران چمٹلّا میں پتھراؤ کیا اور ایک مسجد کے دروازے کو نقصان پہنچایا۔ سیکورٹی فورس نے موقع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔‘‘ ایک دیگر پولس افسر نے اس واقعہ کے تعلق سے معاملہ درج کیے جانے کی بھی اطلاع دی ہے۔