بی جے پی کے شعلہ بیان لیڈروں میں شمار ابھجیت سنگھ سانگا نے اپنے ایک ٹوئٹ سے تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ کانپور سٹی کے بٹھر سیٹ سے بی جے پی رکن اسمبلی ابھجیت سنگھ سانگا نے گیان واپی مسجد اور متھرا شاہی عیدگاہ وغیرہ معاملوں پر ہو رہی عدالتی کارروائی کے دوران مسلم طبقہ کو متنبہ کیا ہے کہ ان سے اب وہ سبھی مقامات واپس لیے جائیں گے جہاں پہلے مندر تھے۔
اپنے ٹوئٹر میں ابھجیت نے لکھا ہے کہ ’’5 گاؤں نہیں دیا تو پوری ریاست سے محروم ہونا پڑا تھا دریودھن کو! ہم نے بھی 3 مندر مانگے تھے!! تم نہیں مانے… اب تیار رہو سارے مندر واپس لیں گے…۔‘‘ اس ٹوئٹ سے ایسا ظاہر ہو رہا ہے کہ ابھجیت بابری مسجد، گیان واپی مسجد اور متھرا شاہی عیدگاہ کی بات کر رہے ہیں۔ بابری مسجد کی جگہ پر عظیم الشان مندر تعمیر ہو رہا ہے اور گیان واپی اور متھرا شاہی عیدگاہ کے علاوہ کچھ دیگر مقامات مثلاً تاج محل، قطب مینار، مسجد کمال مولانا وغیرہ مقامات پر بھی ہندو تنظیموں نے اپنا دعویٰ پیش کر دیا ہے۔
غور طلب ہے کہ ابھجیت سنگھ سانگا نے سیاسی کیریر کی شروعات سماجوادی پارٹی سے کی تھی۔ اس کے بعد انھوں نے 2012 میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ 2017 میں یوپی اسمبلی انتخاب سے ٹھیک پہلے وہ بی جے پی میں شامل ہوئے اور تب سے کئی بار متنازعہ بیانات دے چکے ہیں۔ کسان تحریک کے دوران ابھجیت نے 1984 جیسے فسادات والا بیان دے کر تنازعہ کھڑا کر دیا تھا۔