آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے 15 سال میں ہندوستان کے ایک بار پھر ’اکھنڈ بھارت‘ یعنی مشترکہ ہندوستان بن جانے کی پیشین گوئی کی ہے۔ انھوں نے 13 اپریل کو ایک تقریب کے دوران یہ بیان دیا اور کہا کہ ’’ویسے تو سنتوں کی طرف سے علم نجومیات کے مطابق 20 سے 25 سال میں ہندوستان پھر سے اکھنڈ بھارت ہوگا ہی، لیکن ہم سب مل کر اس کام کی رفتار بڑھائیں گے تو 10 سے 15 سال میں اکھنڈ بھارت ہمارے سامنے ہوگا۔ یہ سب ہم اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے۔‘‘

موہن بھاگوت نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دشمن طاقتوں پر حملہ بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہندوستان لگاتار ترقی کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے۔ اس کے راستے میں جو آئے گا وہ مٹ جائے گا۔ ہم عدم تشدد کی ہی بات کریں گے، لیکن یہ بات ہاتھوں میں ڈنڈا لے کر کہیں گے۔ ہمارے من میں کوئی نفرت یا دشمنی کا جذبہ نہیں ہے، لیکن دنیا طاقت کو ہی مانتی ہے تو ہم کیا کریں۔‘‘

اس موقع پر آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے سناتن مذہب کو ختم کرنے کی کوشش کرنے والوں کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ایک ہزار سال تک ہندوستان میں سناتن مذہب کو ختم کرنے کی لگاتار کوشش کی گئی۔ وہ مٹ گئے، لیکن سناتن مذہب آج بھی وہیں ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہندوستان ایسا ملک ہے جہاں آ کر دنیا کا کوئی بھی برا شخص یا تو ٹھیک ہو جاتا ہے، یا پھر مٹ جاتا ہے۔‘‘