ایک طرف جہاں اتر پردیش میں سڑکوں پر جمعۃ الوداع اور عید الفطر کی نمازیں اس سال ممنوع تھیں، وہیں مغربی بنگال میں ایک تاریخی نظارہ دیکھنے کو ملا۔ راجدھانی کولکاتا واقع ریڈ روڈ پر تقریباً 14 ہزار لوگوں کی بھیڑ نے عید الفطر کی نماز ادا کی اور اس کے بعد ریاست کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ایک تاریخی خطاب پیش کیا۔ انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’مجھے خوشی ہے کہ دو سال بعد آپ ریڈ روڈ پر اس تاریخی عید کی نماز کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ ملک میں حالات بہتر نہیں ہیں۔ پھوٹ ڈالو اور راج کرو کی پالیسی اور ملک میں چل رہی تقسیم کی سیاست ٹھیک نہیں۔ لیکن آپ خوفزدہ نہ ہوں اور لڑائی جاری رکھیں۔‘‘

اپنے خطاب میں ممتا بنرجی نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’نہ تو میں، نہ ہی میری پارٹی اور نہ ہی میری حکومت ایسا کچھ کرے گی جس سے آپ (مسلمان) افسردہ ہوں۔‘‘ وہ آگے کہتی ہیں ’’حسد کرنے والے لوگ ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کے لیے جھوٹ بولتے رہتے ہیں۔ ڈرو مت اور لڑائی جاری رکھو۔‘‘ اس دوران وزیر اعلیٰ نے لوگوں سے پیار و محبت کے ساتھ مل کر رہنے کی اپیل کی اور کہا ’’ایشور اللہ تیرو نام، سب کو سنمتی دے بھگوان۔‘‘ ممتا بنرجی یہ بھی کہتی ہیں کہ ’’میں آپ سے گزارش کروں گی کہ آپ اس طاقت کے خلاف لڑنے کے لیے متحد ہوں جو ملک کو تقسیم اور لوگوں پر مظالم کرنا چاہتی ہے۔ ہم مل کر اسے ملک سے ہٹا دیں گے۔‘‘