اتر پردیش کی یوگی حکومت سے استعفیٰ دے کر بی جے پی کو بھی خیر باد کہنے والے سوامی پرساد موریہ آئندہ 14 جنوری کو کچھ بڑا ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ ان کے اس دعویٰ سے بی جے پی میں دہشت کا ماحول ہے۔ حالانکہ سوامی پرساد موریہ کے خلاف 12 جنوری کو کئی سال پرانے معاملے میں گرفتاری وارنٹ جاری کر دیا گیا ہے، لیکن وہ اس سے ذرا بھی خوفزدہ نہیں ہیں۔ انھوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کے وکیل رہ چکے ہیں اور قانون کے مطابق کوئی بھی قدم اٹھائیں گے۔

بہرحال، ایک نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے سوامی پرساد موریہ نے کہا کہ 14 جنوری کو کچھ بڑا ہونے والا ہے۔ 14 تاریخ کو کیا کچھ ہونے والا ہے اس کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا، وہ نظارہ تو 14 جنوری کو ہی دیکھنے کو ملے گا۔ اس دوران سوامی پرسَاد موریہ نے پروگرام میں موجود اوم پرکاش راجبھر کی تعریف بھی کی۔

جب اینکر نے اوم پرکاش راجبھر سے سوال کیا کہ 14 جنوری کو کیا اس سے بھی بڑا کچھ ہونے والا ہے؟ کیا 14 تاریخ کو اس سے بھی بڑی تصویر دیکھنے کو ملے گی؟ اس پر راجبھر نے کہا ’’ابھی تو یہ جھانکی ہے، پورا کھیل باقی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ 14 جنوری کو جو ہوگا اسے دیکھ کر سبھی حیران رہ جائیں گے۔ سوامی پرساد موریہ اور اوم پرکاش راجبھر کے بیان سے سیاسی ہلچل میں اضافہ ہو گیا ہے۔