پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی شرمناک شکست کے بعد طرح طرح کی باتیں شروع ہو گئی ہیں۔ کوئی کانگریس کی اعلیٰ قیادت کو ذمہ دار ٹھہرا رہا ہے، تو کوئی پارٹی کے اندر جاری رسہ کشی کو شکست کی وجہ ٹھہرا رہا ہے۔ اس درمیان تمل ناڈو کانگریس کمیٹی اقلیتی سیل کے جنرل سکریٹری محمد مزمل کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے ’’میڈیا والے کہہ رہے ہیں کہ کانگریس کی کہانی ختم ہو گئی، اب راہل گاندھی اور ان کے اہل خانہ کو رختِ سفر باندھ لینا چاہیے۔ لیکن کانگریس کی کہانی کبھی بھی ختم نہیں ہوگی۔ اگر ایسا ہوا تو یہ ہندوستان کا خاتمہ ہوگا۔ ہندوستان کا نظریہ اور اس کی سوچ کانگریس کی دین ہے، اسے یونہی ختم نہیں کیا جا سکتا۔‘‘

اپنے بیان میں محمد مزمل نے یہ بھی کہا کہ ’’گاندھی جی نے اپنے وقت میں ہندوستان کے اندر ذات-پات کی تفریق، عورتوں پر ظلم، ہر جگہ تشدد، غربت، جہالت، تعلیم کی کمی، بے رحم حکمراں دیکھے۔ مہاتما گاندھی، امبیڈکر، نہرو اور سینکڑوں دیگر رہنما تھے جنہوں نے ہندوستانی عوام کے عقیدے کی پرورش کی اور انہیں بھائی چارے کے ذریعے متحد ہونے اور عدم تشدد کے لیے لڑنے کا سبق سکھایا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس صرف ایک پارٹی نہیں بلکہ ایک تسلی بخش سوچ ہے۔ برادرانہ سوچ، اتحاد و اشتراک پر مبنی سوچ۔ اس سوچ کو پروان چڑھانے کے لیے مجاہدین آزادی نے برسوں جدوجہد کی، جسے ختم کیا گیا تو ہندوستان کی اصل شناخت ہی ختم ہو جائے گی۔