معروف گلوکار و موسیقار بپی لاہڑی کا ایک مشہور نغمہ اِن دنوں چین میں خوب گایا جا رہا ہے۔ وہ گانا ہے ’جمی جمی، آجا آجا‘۔ 1982 میں ریلیز ہوئی فلم ’ڈسکو ڈانسر‘ کا یہ گانا پاروتی خان نے گایا تھا اور موسیقی دی تھی بپی لاہڑی نے۔ ویسے تو یہ نغمہ کئی ممالک میں الگ الگ مواقع پر لوگوں کو سنتے اور گاتے دیکھا گیا ہے، لیکن چین میں اس گانے کو گائے جانے کے پیچھے ایک خاص وجہ ہے۔ دراصل چینی عوام کورونا کے خلاف جاری جنگ کے درمیان ’زیرو کووڈ پالیسی‘ سے بہت پریشان ہو گئے ہیں۔ اس کے خلاف اب انھوں نے آواز اٹھانی شروع کر دی ہے۔ اس احتجاج کے لیے ہی کچھ لوگوں نے ’جمی جمی‘ نغمہ کا انتخاب کیا ہے۔

دراصل ’جمی جمی‘ کا منڈارین (چینی) زبان میں ترجمہ کیا جائے تو اس کا ایک خاص مطلب نکلتا ہے۔ یعنی چینی عوام ’جمی‘ لفظ کا استعمال کسی شخص کا نام پکارنے کے لیے نہیں کر رہے، بلکہ اپنی پریشانی بیان کرنے کے لیے کر رہے ہیں۔ وہ ’جمی‘ کو تھوڑا توڑ کر، یعنی ’جی می‘ کی شکل دیتے ہوئے گا رہے ہیں، اور ’جی می‘ کا منڈارین میں مطلب ہوتا ہے ’مجھے چاول دو‘۔

چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’دویوین‘ (ٹک ٹاک کا چینی نام) پر بپی لاہڑی کی موسیقی سے سجے نغمہ ’جمی جمی، آجا آجا‘ اس وقت خوب مشہور ہو رہا ہے۔ یہ نغمہ عوام کے ذریعہ چینی حکومت کے سامنے اپنے مسائل و احتجاج ظاہر کرنے کا بہترین ذریعہ بن گیا ہے۔