ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے جا رہے دوسرے ٹیسٹ میں ایک طرف جہاں اسپن گیندباز اعجاز پٹیل نے تنہا 10 وکٹ لے لیے اور کیوی تیز گیندباز بُری طرح بے اثر ثابت ہوئے، وہیں دوسری طرف ہندوستانی تیز گیندباز محمد سراج نے اسی پچ پر پہلی اننگ میں صرف 4 اوور کی گیندبازی میں 3 وکٹ لے کر نیوزی لینڈ کی کمر توڑ ڈالی تھی۔ بعد میں پوری ٹیم صرف 62 رن پر آؤٹ ہو گئی۔
سراج کی اس بہترین گیندبازی پر ان کے ساتھی کھلاڑی اکشر پٹیل نے دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے کے بعد ایک انٹرویو لیا تھا۔ انہوں نے اس دوران سراج سے دلچسپ انداز میں پوچھا کہ ’’سراج میاں بال ڈال رہے تھے یا موت؟‘‘ اس پر سراج نے جواب دیا ’’چوٹ کی وجہ سے جب میں ٹیم سے باہر تھا تو سوچ رہا تھا کہ اپنی گیندبازی پر کام کروں۔ میں نے آؤٹ سوئنگ پر کام کیا اور اس کا فائدہ ملا۔‘‘
سراج نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا ’’جب نیوزی لینڈ کے گیندباز بالنگ کر رہے تھے تو میں سوچ رہا تھا کہ ان کی گیند سوئنگ کیوں نہیں ہو رہی۔ پھر میں نے سوچا کہ میں لگاتار ایک ہی جگہ گیندبازی کروں گا۔ وہاں سے سوئنگ ہوئی تو بہت ہی اچھا رہے گا۔‘‘ غور طلب ہے کہ محمد سراج نے پہلی اننگ میں نیوزی لینڈ کے تین لگاتار وکٹ اپنے نام کیے تھے۔ یہ وکٹ ینگ، ٹام لیتھم اور راس ٹیلر کے تھے۔ باقی کام اسپنروں نے کر دیا۔