خبر گرم ہے کہ بی جے پی نے اتر پردیش کے اقلیتی محاذ کے سبھی عہدیداروں سے صوفی درگاہوں اور ان کے خادموں کی فہرست طلب کی ہے۔ اس خبر نے اتر پردیش کی سیاست میں ہلچل بھی پیدا کر دی ہے اور کئی لوگوں کو یہ سوچنے پر مجبور بھی کر دیا ہے کہ آخر بی جے پی اس فہرست کا کیا کرے گی۔

دراصل ریاست میں ’صوفی سمیلن‘ کو لے کر سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق اتر پردیش میں کارپوریشن الیکشن کے بعد صوفی سمیلن تقریب ریاست کے سبھی بڑے شہروں کی درگاہوں میں کیا جائے گا۔ یہ منصوبہ آئندہ لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر بی جے پی کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔ صوفی سمیلن کا خاکہ کچھ اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ مختلف درگاہوں پر قوالی کے پروگرام ہوں گے جن کے ذریعہ بی جے پی کے مسلم لیڈران وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی پالیسیوں کی تشہیر کریں گے۔ خبر یہ بھی ہے کہ قوالی پروگرام کے دوران بی جے پی کے کئی ریاستی اور مرکزی وزراء بھی موجود رہیں گے۔

صوفی سمیلن اور قوالی پروگرام کو لے کر بی جے پی اقلیتی محاذ نے زور و شور سے کام شروع بھی کر دیا ہے۔ اقلیتی محاذ نے اسے پورے ملک میں کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، لیکن فی الحال پوری توجہ اتر پردیش پر ہے۔ صوفی سمیلن کے ذریعہ بی جے پی مسلمانوں کے قریب پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے، تاکہ لوک سبھا انتخاب 2024 میں فتح کی راہ آسان بن سکے۔