کانگریس صدر عہدہ کے انتخاب سے متعلق سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ امیدواری کے لیے نامزدگی کی آخری تاریخ 30 ستمبر ہے۔ جیسے جیسے یہ تاریخ قریب آ رہی ہے ممکنہ امیدواروں کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر ششی تھرور نے بہت پہلے ہی نامزدگی داخل کرنے کا اعلان کر دیا تھا، اور پھر اشوک گہلوت، کے سی وینوگوپال، مکل واسنک، ملکارجن کھڑگے، دگ وجئے سنگھ جیسے سرکردہ لیڈروں کے بھی نام کا تذکرہ شروع ہو گیا۔ حالانکہ ابھی تک کسی بھی لیڈر نے نامزدگی کا پرچہ داخل نہیں کیا ہے۔
اس درمیان ششی تھرور نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر مجروح سلطان پوری کا ایک شعر تحریر کیا ہے جو کانگریس صدر عہدہ کے لیے ان کی دعویداری کی مضبوطی کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر، لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا‘‘۔ یعنی وہ صدر عہدہ کے انتخاب میں کھڑا ہونے کے لیے تنہا ضرور آگے آئے تھے، لیکن اب ان کی حمایت کا دائرہ بڑھتا جا رہا ہے۔
یہاں غور طلب ہے کہ گہلوت کی دعویداری کچھ دنوں قبل تک مضبوط دکھائی دے رہی تھی۔ لیکن راجستھان میں جاری سیاسی ہلچل نے ان کی دعویداری کو قدرے کمزور کر دیا ہے۔ اب تو ایسے اندیشے بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ وہ شاید نامزدگی کا پرچہ داخل ہی نہ کریں۔ بہرحال، تھرور انتخاب لڑنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں اور 30 ستمبر کی صبح 11 بجے وہ نامزدگی کا پرچہ داخل کریں گے۔