حکومت ہند نے جن شخصیتوں کو پدم ایوارڈ سے نوازے جانے کا اعلان کیا ان میں مغربی بنگال کے سابق وزیر اعلیٰ بدھادیب بھٹاچاریہ اور مشہور گلوکارہ سندھیا مکھرجی بھی شامل ہیں۔ بدھادیب کو جہاں پدم بھوشن دینے کا فیصلہ لیا گیا، وہیں سندھیا کا انتخاب پدم شری کے لیے کیا گیا۔ لیکن ان دونوں نے ہی پدم ایوارڈ لینے سے انکار کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھادیب بھٹاچاریہ نے اس بات پر ناراضگی ظاہر کی کہ انھیں اس ایوارڈ کے سلسلے میں کوئی جانکاری نہیں دی گئی۔ دوسری طرف سندھیا مکھرجی کی بیٹی سومی سین گپتا نے ایک میڈیا آرگنائزیشن سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 90 سال کی عمر میں ان جیسی مایہ ناز ہستی کو پدم شری دینا بے عزتی ہے۔ بدھادیب اور سندھیا کے ذریعہ پدم ایوارڈ لینے سے انکار کرنے پر کانگریس لیڈر اور مشہور شاعر عمران پرتاپ گڑھی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے راحت اندوری کا ایک شعر ٹوئٹ کیا ہے۔ شعر کچھ اس طرح ہے:

اک حکومت ہے جو انعام بھی دے سکتی ہے
ایک قلندر ہے جو انکار بھی کر سکتا ہے

غور طلب ہے کہ بدھادیب بھٹاچاریہ 2000 سے 2011 تک مغربی بنگال کے وزیر اعلیٰ رہے۔ ان کی پیدائش یکم مارچ 1944 کو شمالی کولکاتا میں ہوئی اور وہ مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی سے منسلک رہے۔ جہاں تک سندھیا مکھرجی کا سوال ہے، انھوں نے 60 اور 70 کی دہائی میں اپنی سریلی آواز سے لوگوں پر خوب جادو چلایا۔ ان کی پیدائش 4 اکتوبر 1931 کو کولکاتا کے ڈھکوریا میں ہوئی تھی۔