سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے 25 مئی کو ایک ایسا بیان دیا جس نے سیاسی ہلچل میں اضافہ کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ 16 مئی کو ہی کانگریس چھوڑ چکے ہیں۔ انھوں نے یہ بیان بطور آزاد امیدوار راجیہ سبھا کے لیے نامزدگی کا پرچہ داخل کرنے کے بعد دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’میں اکھلیش یادو کا شکرگزار ہوں کہ انھوں نے میری حمایت کی۔ میں اعظم خان کے تئیں بھی شکرگزار ہوں۔‘‘
ایک طرف جہاں کپل سبل کے پارٹی چھوڑنے پر لوگ حیران ہیں، وہیں یہ سوال بھی ذہن میں پیدا ہو رہا ہے کہ سبل نے آخر اعظم خان کا شکریہ کیوں ادا کیا۔ دراصل 24 مئی کو سماجوادی پارٹی کے قدآور لیڈر اعظم خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’اگر پارٹی سپریم کورٹ کے وکیل کپل سبل کو راجیہ سبھا بھیجتی ہے تو اچھی بات ہے۔ کپل سبل کو راجیہ سبھا بھیجے جانے سے مجھے سب سے زیادہ خوشی ہوگی۔‘‘ امید کی جا رہی ہے کہ اعظم خان کے بیان کو سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے توجہ دی اور کپل سبل کی حمایت کا فیصلہ کیا۔
غور طلب ہے کہ اعظم خان اور اکھلیش یادو کے درمیان ناراضگی کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔ جیل سے نکلنے کے بعد اعظم خان کے دیے گئے بیانات نے ان دعووں کو پختہ بھی کیا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ اکھلیش یادو اب سبل کو حمایت دے کر اعظم خان کی ناراضگی دور کرنا چاہ رہے ہیں۔