دہلی کے راؤز ایوینیو کورٹ نے 17 مئی کو ایک ایسا فیصلہ سنایا جو موضوعِ بحث بن گیا ہے۔ راؤز ایوینیو کورٹ نے عام آدمی پارٹی (عآپ) کے ماڈل ٹاؤن علاقہ سے رکن اسمبلی اکھلیش پتی ترپاٹھی کو دن بھر عدالت میں کھڑے رہنے کی سزا سنائی۔ یہ سزا انھیں 2020 میں لاء (قانون) کے ایک طالب علم کی پٹائی کرنے کا قصوروار پائے جانے کے بعد سنائی گئی۔ اس معاملے میں خصوصی جج گیتانجلی گویل کی عدالت نے تعزیرات ہند کی دفعہ 323 کے تحت گزشتہ ماہ اکھلیش پتی ترپاٹھی کو قصوروار قرار دیا تھا اور 13 اپریل کو فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ آج سزا سناتے ہوئے نہ صرف اکھلیش ترپاٹھی کو دن بھر کھڑا رہنے کہا گیا، بلکہ ان پر جرمانہ بھی لگایا گیا۔

عآپ رکن اسمبلی اکھلیش ترپاٹھی کے خلاف کئی دفعات کے تحت الزامات عائد کیے گئے تھے۔ راؤز ایوینیو کورٹ نے انھیں تعزیرات ہند کی دفعہ 341/506(1) اور دفعہ 3(1) کے تحت ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے الزامات سے بری کر دیا تھا۔ حالانکہ عدالت نے قانون کی پڑھائی کر رہے طالب علم کی پٹائی کرنے کے لیے بدھ کی شام 4 بجے تک اکھلیش کو کورٹ میں ہی کھڑے رہنے کی سزا سنائی۔ ساتھ ہی ان پر 30 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 30 ہزار روپے کا جو جرمانہ عآپ رکن اسمبلی کو دینا ہے، اس میں سے 23500 روپے شکایت دہندہ کو دیے جائیں گے۔ باقی 6500 روپے کورٹ میں جمع کرنا ہوگا۔