گجرات میں کانگریس دفتر کے باہر ہندوتوا تنظیموں کے ذریعہ شرانگیزی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے گجرات کانگریس صدر جگدیش ٹھاکور کے ایک بیان پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے نہ صرف کانگریس دفتر کے باہر احتجاج کیا، بلکہ دیوار پر ’حج ہاؤس‘ کا پوسٹر بھی لگا دیا۔ وی ایچ پی نے مطالبہ کیا ہے کہ کانگریس دفتر کا نام ’حج ہاؤس‘ رکھا جائے کیونکہ یہاں صرف مسلمانوں کو خوش کرنے کی سیاست ہو رہی ہے۔
دراصل گجرات کانگریس صدر جگدیش ٹھاکور نے گزشتہ دنوں کانگریس اقلیتی سمیلن سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کی ملکیت پر پہلا حق اقلیتوں کا ہے۔ اس دوران انھوں نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے بیان کا بھی تذکرہ کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’’منموہن سنگھ نے ڈنکے کی چوٹ پر کہا تھا کہ ملک کی ملکیت پر پہلا حق اقلیتوں کا ہے۔‘‘ جگدیش ٹھاکور کے اسی بیان پر ہندوتوا تنظیمیں ناراض ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ گجرات کانگریس صدر کے بیان پر وی ایچ پی کے ساتھ ساتھ بجرنگ دل نے بھی ناراضگی ظاہر کی ہے۔ ان دونوں ہندوتوا تنظیموں کے کارکنان نے کانگریس دفتر کے باہر ’حج ہاؤس‘ کا پوسٹر لگا دیا۔ حالانکہ 22 جولائی کی علی الصبح ہی ان پوسٹرس کو ہٹا دیا گیا۔ غور طلب ہے کہ گجرات میں اسمبلی انتخابات بہت دور نہیں ہیں، اور ایسے میں ہندو-مسلم سیاست بھی شروع ہو گئی ہے۔ بی جے پی اور ہندوتوا تنظیمیں لگاتار ہندو ووٹوں کو متحد کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔