امریکہ میں کورونا وبا نے ایک بار پھر اپنی رفتار تیز کر دی ہے۔ حالات اس قدر تشویشناک ہیں کہ ماہرین اور ڈاکٹروں نے اس سردی کو لوگوں کے لیے ہلاکت خیز کہنا شروع کر دیا ہے۔ امریکی افسران کا کہنا ہے کہ اس بار آپ موت کی سردیاں دیکھنے والے ہیں۔ یہ سردی ان لوگوں کے لیے سنگین بیماریاں لے کر آ سکتی ہے جنھوں نے اب تک ویکسین نہیں لی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کورونا وبا کے دو سال بعد امریکہ کو ایک بار پھر بڑی مصیبت کا سامنا ہے۔ کورونا کا اومیکرون ویریئنٹ کافی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ سرکردہ امریکی وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر اینتھنی فوسی نے 17 دسمبر کو ایک بیان میں کہا کہ اومیکرون کئی طرح کے مسائل پیدا کر موت کی وجہ بن سکتا ہے۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ جب بڑی تعداد میں لوگ انفیکشن کا شکار ہو رہے ہیں تو اسپتال میں داخل ہونے والوں کی تعداد بھی ظاہر ہے کہ زیادہ ہونے والی ہے۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ ہفتہ امریکہ میں کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں 8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ جانکاری یو ایس سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر روشیل ویلنسکی نے دی ہے۔ ایک رپورٹ میں یہ بھی جانکاری دی گئی کہ کووڈ-19 معاملوں کے درمیان اسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد گزشتہ مہینے 45 فیصد بڑھی۔ نئے کیسز کی تعداد بھی 40 فیصد بڑھ کر 1 لاکھ 23 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔