ایک میڈیا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ یوکرین کے ساتھ جاری جنگ کے درمیان روس اپنے ہی فوجیوں کو جیل میں ڈال رہا ہے۔ اس کے پیچھے کی وجہ حیرت انگیز ہے، کیونکہ روس ایسے فوجیوں کو قید کر رہا ہے جو جنگ کے لیے یوکرین جانے سے انکار کر رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹ میں تو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ قید کے دوران ان فوجیوں کی پٹائی ہو رہی ہے۔
دو روسی فوجی افسران سے بات چیت پر مبنی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ان میں سے ایک افسر نے روسی جوانوں کو موت کے منھ میں دھکیلنے سے انکار کر دیا تھا۔ افسر کا کہنا ہے کہ جب روس نے یوکرین پر حملہ شروع کیا تو اس نے صف اول کے فوجیوں کو کم حمایت ملنے کے سبب لڑنے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد نہ صرف اُسے، بلکہ دیگر فوجیوں کو بھی جیل میں بند کر دیا گیا تھا۔
ایک دیگر فوجی افسر نے بتایا کہ جب اس نے جنگ کے لیے محاذ سنبھالنے سے انکار کیا تو اُسے چار دیگر فوجی افسران کے ساتھ ایک عمارت کے تہہ خانہ میں قید کر دیا گیا تھا۔ اس وقت روسی فوج نے افسر کی والدہ کو جانکاری دی تھی کہ ایک عمارت پر کی گئی گولہ باری کے بعد سبھی لاپتہ ہیں۔ حالانکہ سچائی یہ ہے کہ انھیں قید کیا گیا تھا۔ غور طلب ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان کئی ماہ سے جنگ جاری ہے۔ جنگ بندی کرانے کی کوشش کئی ممالک نے کی، لیکن ناکامی ہاتھ لگی۔