پاکستانی وزیر اعظم عمران خان اس وقت سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اپوزیشن پارٹیاں ان پر عہدہ چھوڑنے کے لیے لگاتار دباؤ بنا رہی ہیں۔ اب زیادہ دن نہیں رہ گئے ہیں جب عمران خان کو عدم اعتماد پر ووٹنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ لیکن وہ بہ آسانی شکست ماننے کے لیے تیار نہیں۔ اپوزیشن لیڈران پر وہ سخت حملہ بھی کر رہے ہیں اور عوام کو اپنے ساتھ جوڑنے کی کوششوں میں بھی مصروف ہیں۔ اس کے تحت انھوں نے اسلام آباد میں 27 مارچ کو ریلی نکالنے کا بھی اعلان کیا ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ریلی میں بڑی تعداد میں شریک ہوں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران خان نے عوام کو اپنے حق میں کھڑا کرنے کے لیے قرآن پاک تک کا حوالہ دیا۔ انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’’قرآن میں اللہ مسلمانوں کو حکم دیتا ہے کہ تمھیں اچھائی کے ساتھ کھڑے ہونا ہے اور برائی و بدی کے خلاف کھڑے ہونا ہے۔ اس سے ایمان اور معاشرہ زندہ رہتا ہے۔‘‘
اتنا ہی نہیں، عمران خان نے اپوزیشن کو ڈاکوؤں کا ٹولہ بھی کہہ دیا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’کھلے عام ڈاکوؤں کا ٹولہ 30 سال سے اس ملک کو لوٹ رہا ہے۔ وہ بدعنوانی کر رہے ہیں، پیسہ باہر بھیج رہے ہیں۔ انھوں نے اکٹھے ہو کر عوامی نمائندوں کی ضمیر کی قیمتیں لگائی ہیں۔‘‘ اس بیان کے ذریعہ پاکستانی وزیر اعظم نے اپوزیشن پر ہارس ٹریڈننگ، یعنی اراکین پارلیمنٹ کو خریدنے کا بھی الزام عائد کیا۔