اتر پردیش کے لکھنؤ واقع ایک مدرسہ میں طلبا کے ساتھ سختی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں طالب علم کے پیروں میں زنجیر ہے اور اس پر تالا لگا ہے۔ یہ ویڈیو کسی مقامی شخص نے اس وقت بنائی جب دو طالب علم بھاگ رہے تھے جن میں سے ایک پیروں میں زنجیر کے سبب لڑکھڑا کر گر گیا۔ جب دونوں طلبا سے حقیقت حال جاننے کی کوشش کی گئی تو انھوں نے بتایا کہ وہ مدرسہ سے بھاگے کیونکہ پڑھائی میں دل نہیں لگتا۔ ایک طالب علم نے تو یہ بھی بتایا کہ پڑھائی سے بچنے کے لیے وہ کئی بار بیت الخلاء میں چھپ جاتا تھا۔
’انڈیا ٹوڈے‘ پر شائع ایک خبر کے مطابق جب پولس نے یہ ویڈیو دیکھی تو فوراً جائے واقعہ پر پہنچی اور زنجیر سے بندھے بچے کو آزاد کرایا۔ جب بچوں کے والدین کو اس معاملے کی اطلاع دی گئی تو انھوں نے حیرت انگیز انکشاف کیا۔ والدین نے کہا کہ مولانا صاحب کو سختی کی اجازت انھوں نے ہی دی، اس لیے ان پر کوئی کارروائی نہ کی جائے۔
مدرسہ سے اکثر بھاگنے والے مذکورہ طلبا کے نام شہباز اور راجو بتائے جا رہے ہیں۔ ان کے والدین نے بتایا کہ مدرسہ میں رہنے کا انتظام ہے، پھر بھی بچے بھاگ جاتے ہیں۔ جب مولانا صاحب نے بچوں کی یہ شکایت سرپرستوں سے کی تو انھوں نے سخت برتاؤ کی اجازت دی۔ پولس کا کہنا ہے کہ کسی نے کوئی شکایت نہیں کی اس لیے مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔