جب سے ٹم پین نے اپنی ساتھی کو فحش پیغام بھیجنے کے معاملے میں آسٹریلیا کی کپتانی چھوڑی ہے، تبھی سے ٹیم کو ایک بے داغ کرکٹر کی تلاش ہے جو ٹیم کی کپتانی کر سکے۔ اس معاملے میں مائیکل کلارک نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر واقعی کوئی بے داغ کھلاڑی ڈھونڈا جا رہا ہے تو آسٹریلیا کو آئندہ 15 سالوں تک بغیر کپتان کے ہی رہنا پڑ سکتا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ ہر کھلاڑی کی زندگی کے ساتھ کچھ نہ کچھ غلط چیزیں جڑی ہوتی ہیں۔

آسٹریلیا کے سابق کرکٹر مائیکل کلارک نے ’بگ اسپورٹس بریک فاسٹ‘ میں رکی پونٹنگ کی مثال پیش کی۔ انھوں نے ’بوربون اینڈ بیف اسٹیک (نائٹ کلب) میں ہوئے جھگڑے کا ذکر کیا۔ کلارک نے کہا کہ وہاں گھونسے چلے تھے۔ کیا اس وجہ سے انہیں (پونٹنگ کو) کپتانی کی ذمہ داری نہیں دی جاتی؟ اس پورے معاملے میں پونٹنگ ایک بہترین مثال ہیں۔ انہوں نے آپ کو وقت، تجربہ، سنجیدگی، اعلیٰ سطح پر کھیلنا سکھایا اور کپتانی بھی ان میں تبدیلی لے کر آئی۔

مائیکل کلارک نے اس بات کو لے کر بھی حیرانی ظاہر کی کہ ٹم پین نے 2017 کے واقعہ کو لے کر کپتانی کیوں چھوڑی؟ کلارک کے مطابق یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ اگر کرکٹ آسٹریلیا نے ان سے کہا کہ کوئی متبادل نہیں ہے، تو پین کو کہنا چاہیے تھا کہ آپ مجھے برخاست کر سکتے ہیں کیونکہ 4 سال پہلے ہی میں نے آپ کو یہ اطلاع دے دی تھی۔