چین نے سرمائی اولمپک کے دوران بیجنگ کی آبادی کو کورونا سے محفوظ رکھنے کے لیے شہر کے اندر ہی ایک ایسا نیا شہر آباد کر دیا ہے جس سے کہ وہ ایک دوسرے کے رابطے میں نہ آ سکیں۔ چین میں کووڈ پروٹوکال کے تحت حکم ہے کہ ایتھلیٹ اور ان کے رکن باہر کے شہریوں سے نہیں ملیں گے۔ اس سلسلے میں چین نے انوکھی پہل بھی کی ہے، جس کے تحت کھلاڑیوں کی مدد کے لیے روبوٹ کا انتظام کیا گیا ہے جو کھلاڑیوں کا استقبال کرنے، کھانا کھلانے سے لے کر ہوٹل کے اندر دیگر خدمات کو پورا کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہیں گے۔ اس سے انسانوں کا رابطہ کافی کم ہو جائے گا۔
چین انتظامیہ کے مطابق اولمپک اور پیرالمپک میں شرکت کے لیے آئے ہزاروں ایتھلیٹ اور ان کے معاونین دو مہینے تک ببل میں رہیں گے۔ اس کے مطابق کھلاڑی خصوصی گاڑیوں سے متعینہ سرحد (کلوزڈ لوپ) کے اندر ہی گھومیں گے۔ مقامی لوگوں کو بھی سخت ہدایت ہے کہ وہ حادثے کی حالت میں بھی کھلاڑیوں سے دور رہیں۔ ببل میں صحافیوں اور کھلاڑیوں کی مدد کے لئے 19 ہزار والنٹیرس کی مدد لی جا رہی ہے جو تین مہینے سے یہاں ہیں۔
واضح ہو کہ راجدھانی بیجنگ کے باہری اضلاع یانکنگ اور ہیبئی صوبہ کے ژانگجیاکو شہر میں کورونا پھیلا ہوا ہے۔ 4 جنوری سے کلوز لوپ سسٹم نافذ ہونے کے بعد سے بھی کئی نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ اب تک 435 لوگوں کا ہوائی اڈے اور لوپ میں ٹیسٹ ہو چکا ہے۔