پاکستان کی سیاست میں 3 اپریل کا دن بڑے اٹھا پٹخ کے لیے یاد کیا جائے گا۔ اتوار کے روز جہاں عمران خان نے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا اعلان کر نیشنل اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کی ووٹنگ نہیں ہونے دی، وہیں پنجاب اسمبلی میں بھی خوب ہنگامہ آرائی دیکھنے کو ملی۔ پنجاب اسمبلی میں تو خواتین آپس میں گتھم گتھا ہو گئیں۔ انھوں نے ایک دوسرے کو گھونسے بھی مارے اور بال بھی کھینچے۔ یہ نظارہ پاکستان کو پوری دنیا کے سامنے شرمسار کرنے والا رہا۔
دراصل پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے 3 اپریل کو پنجاب کے گورنر چودھری سرور کو برخاست کر دیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس اتوار کو ایوان کے نئے لیڈر اور وزیر اعلیٰ کا انتخاب کرنے کے لیے بلایا گیا، لیکن بغیر ووٹنگ کے 6 اپریل تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس کے ملتوی ہونے کے بعد حکومت اور اپوزیشن کے اراکین ایک دوسرے سے لڑنے لگے جس مین خاتون اراکین بھی پیش پیش تھیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر ’ڈان نیوز‘ کی ایک ویڈیو شیئر ہو رہی ہے جس میں پنجاب اسمبلی کے اندر حکومت اور اپوزیشن کی خاتون اراکین ایک دوسرے سے دھکا-مکی کرتی اور جھگڑتی ہوئی دیکھی جا سکتی ہیں۔ خواتین ایک دوسرے کے بال کھینچتی ہوئی بھی دکھائی دے رہی ہیں۔ ویڈیو میں کچھ ہی دیر بعد مرد اراکین اسمبلی کو بھی شامل ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ تصویر ’نئے پاکستان‘ کی ہے جو ملک کی شبیہ پوری دنیا میں خراب کرنے کے لیے کافی ہے۔