عالمی چمپئن جارجیائی شطرنج کھلاڑی نونا گریپرنڈاش وِلی نے اپنی کردار کشی سے ناراض ہو کر نیٹ فلکس کے خلاف 5 ملین ڈالر کا ہتک عزتی کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ 80 سالہ گرینڈ ماسٹر نے الزام لگایا ہے کہ ٹی وی شو ’دی کوئنس گیمبٹ‘ کے ایک ایپی سوڈ میں ان کی عکاسی ایک سیکسیسٹ کے طور پر کر کے انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
نونا نے کہا کہ اس سیریز میں ان کا کردار نبھانے والی اداکارہ نے ایک ڈائیلاگ میں کہا کہ ’’میں نے اپنے کیریئر میں کبھی مردوں کا سامنا نہیں کیا‘‘۔ یہ جملہ ’بے حد سیکسیسٹ اور کمزور‘ ظاہر کر رہا ہے۔ غور طلب ہے کہ نونا نے 1968 تک درجنوں مرد کھلاڑیوں کے خلاف مقابلہ کیا، ان میں 28 کو انہوں نے شکست بھی دی۔
دوسری طرف اس مقدمے کے خلاف نیٹ فلکس کے وکیل نے اپنا ترک دیا کہ یہ سیریز خیالی ہے اور اسے امریکی آئین کی پہلی ترمیم کے ذریعہ کور کیا گیا ہے جو حقِ اظہار خیال کے تحت آئے گا۔ حالانکہ امریکی عدالت نے نیٹ فلکس کی تجویز کو خارج کر دیا۔ جج ورجینیا فلپس نے کہا کہ بھلے ہی سیریز خیالی ہے لیکن اگر اس میں ہتک عزت کے عناصر موجود ہیں تو نیٹ فلکس مقدمے سے نہیں بچ سکتا۔ ’دی کوئنس گیمبٹ‘ کی بات کریں تو یہ والٹر ڈیوس کے 1983 کے ناول پر مبنی ہے جس میں ایک یتیم بچی کی کہانی بیان کی گئی ہے جو دنیا کی سب سے بڑی شطرنج کھلاڑی بن جاتی ہے۔