روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ نے پوری دنیا کو متفکر کر رکھا ہے۔ کئی ممالک نے روس پر مختلف طرح کی پابندیاں لگا دی ہیں اور کئی کمپنیوں نے روس میں اپنا کاروبار بھی بند کر دیا ہے۔ روس-یوکرین معاملات پر گہری نظر رکھنے والے کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ جنگ جلد ختم نہیں ہوئی تو تیسری عالمی جنگ کا سامنا ہو سکتا ہے۔ پھر نیوکلیائی جنگ ہوگی اور دنیا میں تباہی کا عالم دیکھنے کو ملے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نیوکلیائی جنگ کی صورت میں بربادی کا ایسا منظر دکھائی دے گا جس کا اثر کئی نسلوں پر پڑے گا۔ ممالک کے ممالک پوری طرح تباہ ہو جائیں گے۔ ویسے دنیا میں چار مقامات ایسے ہیں جو نیوکلیائی حملے کی صورت میں بھی محفوظ رہیں گے۔ آئیے جانتے ہیں کہ آخر ان چار مقامات پر نیوکلیائی حملوں کا اثر کیوں نہیں ہوگا۔
’ڈیلی اسٹار‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق نیوکلیائی حملے سے بچنے کے لیے سب سے محفوظ مقام براعظم انٹارکٹیکا ہے۔ 1961 میں ’انٹارکٹیکا معاہدہ‘ ہوا تھا جس کے تحت یہاں کسی طرح کی فوجی سرگرمی نہیں ہوگی۔ دوسری جگہ ہے ’آئس لینڈ‘ ملک۔ یہ سال بھر برف سے ڈھکا رہتا ہے لہٰذا یہاں بھی نیوکلیائی حملے کا امکان بے حد کم ہے۔ تیسری جگہ بحر اوقیانوس کا جزیرہ ’گوام‘ ہے جس کا کوئی بھی ملک دشمن نہیں۔ چوتھی جگہ ہے امریکہ کے کولوراڈو میں موجود ایک سنٹر۔ یہ سنٹر ’نیوکلیئر پروف‘ ہے اس لیے نیوکلیائی حملہ کا اثر بہ آسانی برداشت کر لے گا۔