یوگی حکومت ابھی تک اتر پردیش میں مسلم نام والے ریلوے اسٹیشنوں، شہروں، سڑکوں اور وارڈوں کا نام بدلتی آئی ہے، لیکن اب اس نے ریاست سے باہر یو پی ملکیت والے مقامات کا نام بدلنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ حکومت نے اپنے لکھنؤ، دہلی، ممبئی اور کولکاتا واقع گیسٹ ہاؤس، یعنی مہمان خانوں کا نام بدل دیا ہے۔ ریاستی ملکیت محکمہ کی تجویز کو گورنر نے منظوری بھی دے دی ہے۔
محکمہ کے ذریعہ پیش تجویز کے مطابق اتر پردیش بھون (دہلی) کا نام اتر پردیش بھون سنگم اور اتر پردیش سدن (دہلی) کا نام اتر پردیش سدن تریوینی رکھا گیا ہے۔ اسی طرح لکھنؤ، نوی ممبئی اور کولکاتا واقع مہمان خانوں کے نام میں بھی کسی ندی کا نام جوڑا گیا ہے۔ مثلاً نوی ممبئی کے گیسٹ ہاؤس کے نام میں ورنداون اور کولکاتا واقع گیسٹ ہاؤس کے نام میں گنگا جوڑا گیا۔ لکھنؤ کے مہاتما گاندھی مارگ، ڈالی باغ، وکرمادتیہ مارگ، میرا بائی مارگ، بٹلر پیلس واقع گیسٹ ہاؤسز کے نام میں بالترتیب ساکیت، جمنا، گومتی، سریو اور نیمشارنیہ جوڑا گیا ہے۔
اچھی بات یہ ہے کہ اس مرتبہ یوگی حکومت نے جن چیزوں کے نام بدلے ہیں وہ مسلم نام نہیں تھے، ورنہ ابھی تک مسلم ناموں کو ہی نشانہ بنایا جاتا تھا۔ مثلاً الٰہ آباد کو پریاگ راج، فیض آباد کو ایودھیا اور مغل سرائے کو دین دیال اپادھیائے نگر کر دیا گیا۔ اب سلطان پوری، مین پوری، غازی آباد، شاہجہاں پور، علی گڑھ وغیرہ کا نام بدلنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔