اتر پردیش کے کانپور میں جمعہ کی نماز کے بعد اقلیتی طبقہ نے بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے متنازعہ بیان کے خلاف بازار بند کرانے کی کوشش کی۔ اس دوران دو طبقات میں تصادم جیسے حالات پیدا ہو گئے اور پتھراؤ بھی دیکھنے کو ملا۔ میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق دو طبقات کے درمیان اس تصادم کو روکنے کی پولس نے بھرپور کوشش کی، لیکن دونوں طرف سے اینٹ اور پتھر پھینکے جانے لگے۔ اس واقعہ میں تقریباً نصف درجن افراد زخمی بھی ہو گئے۔ حالات کو قابو میں کرنے کے لیے پولیس کو لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کرنی پڑی۔
پولس کا کہنا ہے کہ اقلیتی طبقہ کے لوگ حال ہی میں ٹی وی مباحثہ کے دوران بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے پیغمبر محمدؐ کے خلاف دیے گئے قابل اعتراض بیان سے ناراض تھے۔ ایک افسر نے بتایا کہ ایم ایم اے جوہر فینس ایسو سی ایشن کے سربراہ حیات ظفر ہاشمی سمیت کچھ مقامی لیڈروں نے جمعہ کو دکانوں کو بند کرنے کی اپیل کی تھی۔
بتایا جاتا ہے کہ کانپور کے پریڈ، نئی سڑک اور یتیم خانہ سمیت کئی علاقوں میں حالات کشیدہ ہیں۔ پولس سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے اور اس معاملے میں 18 لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ اس درمیان وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی بات کہی ہے۔ پولس کے مطابق ملزمین پر گینگسٹر ایکٹ لگایا جائے گا اور ان کی ملکیتوں کو ضبط کیا جائے گا، یا پھر اس پر بلڈوزر چلایا جائے گا۔