تلنگانہ میں 2 جولائی کو دو اہم سرگرمیاں دیکھنے کو ملیں۔ ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی بی جے پی کی نیشنل ایگزیکٹیو کی میٹنگ میں شریک ہوئے، اور دوسری طرف ریاست کے وزیر اعلیٰ ’کے سی آر‘ یعنی کے. چندرشیکھر راؤ نے صدارتی انتخاب کے لیے اپوزیشن امیدوار یشونت سنہا کی حمایت میں ریلی نکالی۔ ریلی کے دوران چندرشیکھر راؤ نے وزیر اعظم مودی اور ان کی پالیسیوں کو کھل کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے طنزیہ انداز میں یہاں تک کہہ دیا کہ ’’ریاستی حکومتوں کو گرانے میں آپ (نریندر مودی) مصروف ہیں۔ اب تک آپ نے 9 حکومتیں گرائی ہیں۔ آپ نے ریکارڈ بنایا ہے۔‘‘
وزیر اعلیٰ چندرشیکھر راؤ اتنے پر ہی خاموش نہیں ہوئے، انھوں نے یہاں تک کہہ ڈالا کہ ’’مرکزی وزیر کہہ رہے ہیں کہ تلنگانہ میں حکومت گرائیں گے۔ گرائیے، ہم انتظار کر رہے ہیں۔ ہم آپ کو دہلی سے ہٹا دیں گے۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت پر کیے گئے وعدوں کو پورا نہ کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’15 لاکھ روپے کیا، 15 پیسے بھی نہیں ملے۔‘‘
اپوزیشن کے مشترکہ صدارتی امیدوار یشونت سنہا کے تعلق سے وزیر اعلیٰ چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ’’آپ دونوں امیدواروں (یشونت سنہا اور دروپدی مرمو) میں موازنہ کیجیے۔ ضمیر کی آواز پر یشونت سنہا کی تائید کیجیے۔ ان کی جیت سے ملک کا وقار بڑھے گا۔ آج ملک میں بہت کچھ غلط کیا جا رہا ہے، اس لیے تبدیلی کے مقصد سے سبھی کو متحد ہونا چاہیے۔‘‘