مشہور و معروف فلمساز فرح خان نے چیٹ شو ’پنچ بائے اربان خان‘ میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ بھلے ہی وہ سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کا سامنا کرنے سے پریشان نہیں ہوتیں، لیکن جب ان کے بچوں کو ’مذہب‘ کے نام پر ٹرول کیا جاتا ہے تو اس سے بہت تکلیف پہنچتی ہے۔ انھوں نے اداکار ارباز خان کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جب کسی تہوار کے دوران ان کے بچوں کو ’مذہب‘ کی بنیاد پر ٹرول کیا جاتا ہے تو بہت برا لگتا ہے۔
دراصل فرح خان سے ارباز نے ایک سوال پوچھا تھا جس کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’یہ سوال واقعی میں مجھے پریشان کرتا ہے کہ میرے بچے ہندو ہیں یا مسلم۔ پہلے میں دیوالی اور عید کے موقع پر اپنے بچوں کی تصویریں پوسٹ کرتی تھی، لیکن اب میں نے ایسا کرنا بند کر دیا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’میں مذہبی تہواروں کے دوران تصویریں پوسٹ نہیں کرتی ہوں، کیونکہ میرے بچوں کو ان کے مذہبی عقیدہ کو لے کر کئی بار ٹرول کیا گیا ہے۔‘‘
یہاں قابل ذکر ہے کہ فلم ’تیس مار خاں‘ کو لے کر فرح خان کو ابھی تک ٹرول کیا جاتا ہے، لیکن اس طرح کی ٹرولنگ سے انھیں کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔ حالانکہ اس بارے میں فرح خان کا کہنا ہے کہ کئی لوگوں نے اس سے بھی کہیں زیادہ خراب فلمیں کی ہیں، لیکن کچھ ایسے لوگ ہیں جو ایک ہی جگہ پر اٹکے ہوئے ہیں۔