افغانستان سے ایک امریکی شہری کے اسلام قبول کرنے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق کرسٹوفر نامی امریکی شہری نے طالبان کے سرکردہ لیڈر ذبیح اللہ مجاہد کی موجودگی میں اسلام کی حقانیت کا اقرار کرتے ہوئے کلمہ لا الٰہ الاللہ پڑھا اور مذہب اسلام میں داخل ہو گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اسلام قبول کرنے کے بعد کرسٹوفر کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو چھلک پڑے۔
اس سلسلے میں ’افغان اُردو‘ ٹوئٹر ہینڈل پر ایک تصویر پوسٹ کی گئی ہے جس میں ذبیح اللہ مجاہد کے ساتھ طالبان کے کچھ لیڈران نظر آ رہے ہیں۔ اس تصویر میں غالباً کرسٹوفر بھی موجود ہیں۔ تصویر کے ساتھ ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا گیا ہے ’’امریکی شہری نے اسلام قبول کر لیا۔ اسلام کی حقانیت کا اقرار کرتے ہوئے امریکی شہری کرسٹوفر نے ذبیح اللہ مجاہد کے ہاتھوں اسلام قبول کیا۔ اسلامی نام محمد عیسیٰ رکھا۔ اسلام قبول کرتے وقت آنکھوں میں آنسو تھے، کلمہ پڑھنے کے بعد طالبان کے گلے لگ گئے۔ طالبان نے محمد عیسٰی کو مسلمان ہونے پر مبارکباد دی۔‘‘
کرسٹوفر سے محمد عیسیٰ بنے امریکی شہری کو مبارکباد ملنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ یہ پتہ نہیں چل سکا ہے کہ کرسٹوفر افغانستان میں کتنے عرصہ سے ہیں اور طالبان لیڈروں کے رابطے میں کب آئے۔ اس سلسلے میں بھی کوئی تفصیل نہیں مل سکی ہے کہ وہ اسلامی تعلیمات کے بارے میں کب سے واقفیت حاصل کر رہے ہیں۔ بہرحال، طالبان لیڈروں نے محمد عیسیٰ کے بہتر مستقبل کے لیے دعائیں دی ہیں۔