کئی دنوں سے جاری یوکرین پر روسی حملے کا اندیشہ اس وقت سچ ثابت ہو گیا جب روسی صدر ولادمیر پوتن نے فوجی کارروائی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کی راجدھانی کیو پر کروز اور بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے۔ یوکرین کا ایئربیس اور فوجی اڈہ تباہ کیے جانے کی خبریں بھی مل رہی ہیں۔ اس حملے سے یوکرین میں تباہی کا عالم ہے، لیکن یوکرین بھی اپنی پوری طاقت کے ساتھ مقابلہ کر رہا ہے۔ یوکرین کی فوج نے 5 روسی جنگی طیارہ مار گرائے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔ گویا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کو شکست دینے کے لیے اپنا پورا زور لگا رہے ہیں۔
روسی حملے کے پیش نظر یوکرین نے اپنا ایئراسپیس بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اسے خوف ہے کہ یوکرین پہنچنے والی پروازوں پر سائبر حملہ یا پھر شوٹ ڈاؤن ہو سکتا ہے۔ حالات کی سنگینی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہندوستانی طیارہ جو یوکرین جا رہا تھا، اسے واپس لوٹنا پڑا۔ روسی حملہ کو دیکھتے ہوئے یوکرین میں مارشل لاء بھی نافذ کر دیا گیا ہے۔ یوکرین کے صدر وولدمیر زیلنسکی نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ قطعاً پیچھے نہیں ہٹیں گے، اپنی حفاظت کریں گے اور جنگ جیتیں گے۔
یوکرین پر روسی حملے کا اثر دنیا کے بیشتر ممالک پر بھی پڑتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ ہندوستان میں شیئر مارکیٹ بری طرح زوال کا شکار ہو گیا ہے۔ کئی ممالک میں اس حملے کی وجہ سے مہنگائی بڑھنے کا خدشہ بھی ہے۔