پاکستان میں توہین رسالت کا ایک انتہائی سنگین معاملہ سامنے آیا ہے۔ کراچی کے اسٹار سٹی مال میں جنوبی کوریائی کمپنی سیمسنگ کے ذریعہ مبینہ طور پر توہین رسالت کا یہ معاملہ دیکھنے کو ملا جس کے بعد لوگوں نے وہاں پہنچ کر پرتشدد مظاہرہ کیا اور توڑ پھوڑ بھی کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پیغمبر اسلام کے خلاف تبصرہ کو لے کر سیمسنگ پاکستان کے 27 ملازمین کو پولس نے حراست میں بھی لے لیا ہے۔
توہین رسالت کے اس معاملے میں سیمسنگ کمپنی کی طرف سے ایک بیان جاری کر معافی مانگی گئی ہے۔ جنوبی سیمسنگ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ مذہبی معاملوں میں غیر جانبداری بنائے رکھتی ہے۔ کمپنی نے اس پورے معاملے کی داخلی طور پر جانچ شروع کرنے کی بھی جانکاری دی ہے۔
دراصل جمعہ کے روز کراچی کے اسٹار سٹی مال میں لگائے گئے ایک وائی فائی مشین میں مبینہ طور پر توہین رسالت والا تبصرہ کیا گیا تھا۔ یہ خبر کراچی میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ لوگ سینکڑوں کی تعداد میں مال کے پاس جمع ہوئے اور توڑ پھوڑ شروع کر دی۔ ایک پاکستانی صحافی نائلہ عنایت نے مال کے پاس ہو رہے مظاہرے کی ویڈیو اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کی ہے جس میں لوگوں کا غصہ صاف دکھائی دے رہا ہے۔ اس ہنگامے اور توڑ پھوڑ کی خبر ملتے ہی کراچی پولس موقع پر پہنچی اور متنازعہ وائی فائی مشین کو ضبط کر لیا۔ ساتھ ہی پولس نے سیمسنگ کے 27 ملازمین کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔