غلام نبی آزاد نے جب سے کانگریس کا ساتھ چھوڑا ہے، جموں و کشمیر میں پارٹی کے لیے مشکلیں بڑھتی چلی جا رہی ہیں۔ غلام نبی آزاد کے حامی اور پارٹی سے ناراض لیڈروں کے استعفیٰ کا دور شروع ہو گیا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند اور سابق وزیر عبدالمجید وانی سمیت 64 کانگریس لیڈروں نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ ان سبھی نے کانگریس سے الگ ہو کر غلام نبی آزاد کی حمایت دینے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 30 اگست کو سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند، سابق وزیر عبدالمجید وانی، سابق رکن اسمبلی بلوان سنگھ، سابق وزیر ڈاکٹر منوہر لال شرما، ریاستی کانگریس جنرل سکریٹری ونود مشرا جیسے سرکردہ لیڈروں نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا۔ ان سبھی نے جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ جانکاری دی۔ اس موقع پر بلوان سنگھ نے کہا کہ ’’ہم نے غلام نبی آزاد کی حمایت میں کانگریس صدر سونیا گاندھی کو ایک مشترکہ استعفیٰ نامہ سونپا ہے۔‘‘ غور طلب ہے کہ 29 اگست کو بھی 3 سرکردہ کانگریس لیڈروں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔
دوسری طرف جموں میں کانگریس طاقت کا مظاہرہ کرنے کی بھی تیاری کر رہی ہے۔ نوتقرر ریاستی صدر وقار رسول کے ساتھ کانگریس کی جموں و کشمیر اور لداخ معاملوں کی انچارج رجنی پاٹل 30 اگست کو جموں پہنچ رہے ہیں۔ دونوں لیڈروں کا جموں ایئرپورٹ سے پارٹی ہیڈکوارٹر تک ریلی کی شکل میں زوردار استقبال کر کے پارٹی کے ڈیمیج کنٹرول کا منصوبہ ہے۔